Wednesday, 12 February 2014

اسیر زادی جیسے ڈرامے پاکستان کے مثبت تاثر

 کو اُبھارتے ہیں   



 

عام تاثر یہ ہے کہ اس وقت پاکستان کے نجی چینلوں پر جو ڈرامے دکھائے جارہے ہیں ان میں سوائے عشق و محبت کے دوسری کوئی بات نہیں کی جارہی جب کہ کئی نجی چینل معاشرتی مسائل پر مبنی ایسے ڈرامے بھی پیش کررہے ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونی ممالک میں بھی اپنی جگہ بنارہے ہیں۔ان ہی میں ایک ڈرامہ ”اسیر زادی “بھی ہے ۔ پہلی ہی قسط سے عوام میں مقبول ہونے والی اس ڈرامہ سیریل نے24ہفتوں تک ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔ گزشتہ دنوں ختم ہونے والی ڈرامہ سیریل”اسیرزادی “نے اپنی کہانی اور موضوع کی وجہ سے عوام میں انتہائی مقبولیت حاصل کی۔اسیرزادی معاشرے کے اُس طبقے کی کہانی ہے جو روایات کی ڈور میں جکڑا ہوا ہے۔ اس طبقے میں ایک ایسا خاندان بھی ہے جس سے تعلق رکھنے والے کسی بھی مرد کی پہلی اور دوسری بیوی سے بچے نہیں ہوتے‘ اس لئے خاندان کا ہر مرد تیسری شادی کرتا ہے تاکہ اپنی نسل کو آگے بڑھا سکے۔یہ خاندان’ بڑے پیر‘ کا ہے جو خاندان کے سربراہ ہیں۔ ا ن کا وارث شہاب بھی ا ن کی تیسری بیوی سے ہے جسے سب ’بڑی سرکاری‘ کہتے ہیں‘ گھر میں اسی کی حکمرانی ہے۔ شہاب کی بھی ایک شادی ہوچکی ہے لیکن اولاد کے لئے اسے دوسری شادی کرنا پڑتی ہے۔ سب کا یہی خیال تھا کہ دوسری بیوی سے بھی اس کے کوئی اولاد نہیں ہوگی لیکن قسمت کے کھیل نرالے ہیں۔ اس کی دوسری بیوی ماں بن جاتی ہے جو کم از کم اس خاندان کے لئے انہونی ہے۔بڑی سرکار جو مزاجاً سخت اور سازشی عورت ہے ان سب معاملات پر غور کرتی ہے اور جب معاملے کی تہہ میں پہنچتی ہے تو اسے پتا چلتا ہے کہ یہ سارا کیا دھرا بڑے پیر صاحب کا ہے جس کے بعد وہ مظالم کے خلاف اُٹھ کھڑی ہوتی ہے ۔ اس کا غرور خاک میں مل جاتا ہے ‘ وہ اپنی بہو اور سوتنوں کے ساتھ رویہ بدلتی ہے اور اس کا بدلا ہوا رویہ اس خاندان میں انقلاب لانے کا سبب بن جاتا ہے۔کہانی میں ایک جانب پاکستانی معاشرے میں عورت پر روا ظلم و ستم ‘ اس کا معاشرے میں کمزور مقام کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا ہے جب کہ دوسری جانب اسی معاشرے کی اپنے ارادے مضبوط عورت کا روپ بھی دکھایا گیا ہے ۔اسیر زادی تحریر مصطفی آفریدی کی جب کہاس کی ہدایات دی ہیں احتشام الدین نے۔ اسیر زادی کی پیش کش مومنہ د ±رید کی ہے جبکہ اداکاروں میں شامل ہیں ثانیہ سعید‘ فرح شاہ‘ سکینہ سموں‘ سلمان شاہد‘ نور حسن‘ عینی جعفری‘ الیشبہ محبوب‘ ثانیہ شمشاد اور یاسر۔
امریکہ میں ٹیکساس کے شہر سٹی آف پیرس کے میئر نے ہم کے معروف ڈرامہ سیریل ”اسیر زادی “کی اہمیت کے پیش نظر اس کے حوالے سے تقریبات کاایک پورا ہفتہ منایا جس کی وجہ سے ڈرامہ سیریل نے عالمی سطح پر مقبولیت اختیار کرلی۔ اسیر زادی پاکستانی معاشرے کا عکاس ہے‘ جبکہ اسیر زادی ہفتہ منانے کا مقصد امریکی معاشرے میں مختلف ثقافتوں کو فروغ دینا ہے۔ اس حوالے سے شہر کے میئر نے باضاطہ طور پر ایک خط جاری کیا ہے جس کے مطابق اسیر زادی ہفتے کا آغاز 20جنوری 2014ءسے کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ پہلی بار کسی پاکستانی ڈرامے کو اس منفرد اعزاز سے نوازا گیا ۔ میئر کے خط میں اداکاروں کی اعلیٰ کارکردگی کی پذیرائی کے علاوہ مصنف کی عمدہ تحریر کی تعریف بھی کی گئی ہے۔ ڈرامہ سیریل اسیر زادی امریکی اور پاکستانی معاشرے میں فرق اور مشابہت کو عمدگی کے ساتھ نمایاں کرتا ہے۔ہم کی صدر سلطانہ صدیقی کا کہنا ہے کہ ہم سٹی آف پیرس کے مئیر کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ڈرامہ سیریل اسیر زادی کو پاکستانی ثقافت کی بہترین عکاسی کرنے پر اس منفرد اعزاز سے نوازا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں اسیر زادی ہفتے کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم نیٹ ورک عالمی معیار کی تفریح فراہم کر رہا ہے جس کی پذیرائی بھی کی جارہی ہے۔ 




 

No comments:

Post a Comment